حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اللہ تعالیٰ کے عبادت گزار بندے ہیں آپ کے پاس آپ کے ہم عصر ایک صوفی بزرگ حضرت ابو بکر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تشریف لائے تو کیا دیکھا کہ حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے ایک ہاتھ میں روٹی پکڑ کر زار و قطار رو رہے تھے۔ حضرت ابو بکر رحمۃ اللہ علیہ نے پوچھا کہ حضرت کیا بات ہے؟ آپ یہ روٹی پکڑ کر کیوں رو رہے ہیں؟ آپ نے بدستور روتے ہوئے جواب دیا کہ اے ابو بکر! اس لئے رو رہا ہوں کہ اگر روٹیاں کھانے کا مسئلہ نہ ہوتا تو یہ وقت بھی اللہ عزوجل کی عبادت میں صرف کرتا مجھے یہ سوچ سوچ کر بڑا دکھ ہوتا ہے کہ اے کاش! میرے اور خدا عزوجل کے درمیان یہ پیٹ نہ ہوتا۔
حضرت ابو بکر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے دیکھا کہ حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے پاس پانی کا ایک گھڑا دھوب میں رکھا ہے، انہوں نے کہا اے داؤد یہ گھڑا دھوپ میں کیوں رکھا ہے؟ تو آپ نے جواب دیا کہ جب میں نے یہ گھڑا یہاں رکھا تھا تو دھوپ نہیں تھی اب دھوپ آگئی ہے میں نے سوچا کہ اگر میں اسے دھوپ سے سایہ میں رکھوں گا تو محض اپنی ذات کیلئے کچھ وقت ضائع کروں گا اس لئے یہاں بیٹھا اللہ اللہ کرتا رہا۔
Hi
time management is an art and science.
i can offer free guidance on this.
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice