وَاِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَاءٍ کَا الْمُھْلِ یَشْوِی الْوُجُوْہُ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاءَتْ مُرْتَفَقًا
(سورۃ الکھف 29)
ترجمہ کنز الایمان: پانی کے لئے فریاد کریں تو ان کی فریاد رسی ہوگی اس پانی سے کہ چرخ دیئے ہوئے دھات کی طرح ہے کہ ان کے منھ بھون دے گا کیا ہی برا پینا ہے(ف۶۳) اور دوزخ کیا ہی بری ٹھہرنے کی جگہ۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا قول ہے: اگر زقوم جو دوزخ کا تھوہڑ ہے اگر اس کا ایک قطرہ دنیا کے سمندروں میں ڈال دیا جائے تو دنیا والوں کی زندگی برباد ہو جائے اب کھانا کس قدر مصیبت ہوگی؟
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے تمہیں جس چیز کی ترغیب دی اس میں رغبت رکھو اور جس عذاب، سزا اور جہنم سے ڈرایا، اس سے ڈرو، اس لئے کہ اگر جنت کا ایک قطرہ تمہاری اس دنیا میں آجائے جس میں تم ہو تو یہ معطّر اور خوشبودار ہو جائے اور اگر دوزخ کا ایک قطرہ تمہاری اس دنیا میں گر جائےجس میں تم ہو تو یہ تمہاری زندگی خراب کر دے۔
حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دوزخیوں پر اس قدر بھوک طاری کی جائے گی کہ وہ بھی عذاب کی طرح ہوگی۔ وہ کھانا مانگیں گے تو انہیں گلے میں پھنس جانے والا کھانا دیا جائے گا پھر وہ پانی مانگیں گے تو ان کو گرم پانی لوہے کی سلاخوں پر دیا جائے گا جب ان کا منہ قریب ہوگا تو ان کے منہ جھلس جائیں گے جب یہ گرم پانی ان کے پیٹ میں پہنچے گا تو ان کے پیٹ کٹ جائیں گے تو دوزخی کہیں گے، جہنم کے داروغہ کو بلاؤ۔ پھر وہ داروغہ جہنم کو کہیں گے تم اپنے رب سے (ہماری طرف سے) درخواست کرو کہ کسی روز ہم سے عذاب کم کر دےفرشتے جواب دیں گے: کیا تمہارے پاس رسول مقبول ﷺ معجزات لے کر نہیں آئے۔ وہ کہیں گے ہاں۔ فرشتے کہیں گے پھر پکارو! کافروں کی پکار بے کار جائیگی راوی بتاتے ہیں کہ پھر وہ کہیں گے: چلو مالک دوزخ کو بلاؤ وہ پکاریں گے اور کہیں گے اے مالک! (ہماری درخواست ہے کہ) تیرا رب ہماری زندگی ختم کر دے راوی بتاتے ہیں کہ جواب ملے گا تم باقی رہو گے۔
Hi
time management is an art and science.
i can offer free guidance on this.
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice