اگر کوئی شخص اتنا ضعیف اور بوڑھا ہو کہ اس میں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو یا ایسا بیمار ہو کہ اچھا ہونے کی امید نہ ہو تو وہ روزہ نہ رکھے اور ایک روزہ کے بدلے ایک محتاج کو صبح شام کا پیٹ بھر کر کھانا کھلادے یا صدقہ فطر کے برابر غلہ (دوسیر گندم) یا اس کی قیمت دے دے شرعا یہ روزہ کا فدیہ ہے۔
فدیہ کے بعد روزہ رکھنے کی طاقت آگئی ہے یا بیماری دفع ہوگئی تو اب روزے رکھنے ہوں گے جبکہ فدیہ روزے دار کے حق میں صدقہ ہوگا۔
کوئی شخص کسی کے بدلے روزہ نہیں رکھ سکتا۔
اگر مرحوم نے وصیت نہ کی ہو تو وارث اپنی طرف سے فدیہ دے سکتے ہیں۔