اعتکاف
اعتکاف کی تعریف:
اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے جسکے معنی ہیں “خود کو روک لینا، بند کر لینا، کسی کی طرف اس قدر توجہ کرنا کہ چہرہ بھی اس سے نہ ہٹے” وغیرہ کے ہیں
جبکہ اصطلاح میں اس سے مراد ہے انسان کا دنیا سے کٹ کر خاص وقت کے لئے عبادت کی نیت سے مسجد میں اس لئے ٹھہرنا تا کہ خلوت گزیں ہو کر اللہ کے ساتھ اپنے تعلق بندگی کی تجدید کر سکے
اعتکاف میں بیٹھنے کی فضیلت
اعتکاف میں بیٹھنے کی فضیلت کے بارے میں کئی احادیث وارد ہوئی ہیں ان میں سے چند یہ ہیں:
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اعتکاف کرنے والے کے بارے میں ارشاد فرمایا “وہ (یعنی معتکف) گناہوں سے کنارہ کش ہو جاتا ہے اور اسےعملا نیک اعمال کرنے والے کی مثل پوری پوری نیکیاں عطا کی جاتی ہیں”۔
(ابن ماجہ ج 2 ص 376 حدیث 1781)
معتکف اور دوزخ کا درمیانی فاصلہ:
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک اور حدیث مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ” جو شخص اللہ کی رضا کے لئے ایک دن اعتکاف کرتا ہے، اللہ تبارک وتعالیٰ اسکے اور دوزخ کے درمیان تین خندقوں کا فاصلہ کر دیتا ہے ہر خندق مشرق سے مغرب کے درمیانی فاصلے سے زیادہ لمبی ہے”۔
دو حج دو عمرے کے برابر ثواب:
حضرت علی (زین العابدین) بن حسین اپنے والد امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
“جس شخص نے رمضان المبارک میں دس دن کا اعتکاف کیا اسکا ثواب دو حج اور دو عمرہ کے برابر ہے”۔
ایامِ اعتکاف و آغازو اختتامِ اعتکاف:
رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں اعتکاف میں بیٹھنا سنت ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے:
“حضور نبی اکرم ﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف میں بیٹھا کرتے تھے”۔
شریعت کی رو سے مسنون اعتکاف کا آغاز بیس (20) رمضان المبارک کی شام اور اکیس کے آغاز یعنی غروب آفتاب کے وقت سے ہوتا ہے اور عید کا چاند دیکھتے ہی اعتکاف ختم ہو جاتا ہے۔