لیلۃ القدر
فضائل لیلۃ القدر:لیلۃ القدر رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات ہے۔ یہ رات بہت ہی قدر و منزلت اور خیر و برکت کی حامل رات ہے جسے قرآن کریم نے ہزار راتوں سے افضل قرار دیا ہے۔ علماء کے نزدیک لیلۃ القدر حضور ﷺ کی امت کے لئے ایک انعام ہے جو اس سے پہلے کسی اور امت کو عطا نہیں کی گئی حدیث مبارکہ سے بھی اس موقف کی تائید ہوتی ہےچنانچہ حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا :
” بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے لیلۃ القدر میری امت کو ہی عطا کی ہے اور تم سے پہلے لوگوں کو اس سے سر فراز نہیں فرمایا”
(دیلمی ج 1 ص 173 حدیث 647)
لیلۃ القدر وہ عظیم رات ہے جسکی فضیلت اللہ رب العزت نے خود قرآن مجید میں بیان کرتے ہوئے ایک پوری صورت نازل فرمادی۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔
اِنَّا اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ( الخ)
اسکے علاوہ بہت سی احادیث کریمہ میں بھی رسول اللہ ﷺ نے لیلۃ القدر کی ٖفضیلت ارشاد فرمائی جن میں سے چند یہ ہیں:
- حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:
“جو شخص لیلۃ القدر میں بحالت ایمان ثواب کی نیت سے قیام کرتا ہے اسکے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں”۔
( صحیح بخاری ج2 ص 704 حدیث 1910)
- ایک اور حدیث حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ رمضان المبارک کی آمد پر حضورﷺ نے فرمایا:
“یہ جو ماہ(رمضان) تم پر آیا ہے اسمیں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا وہ ساری خیر سے محروم ہو گیا اور اس رات کی بھلائی سے وہی شخص محروم رہ سکتا ہے جو واقعتاً محروم ہو ۔
(ابن ماجہ ج2 ص 309 حدیث 1644)