روزہ دار کے لئے دو خوشیاں:
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا
“روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں ایک افطار کے وقت دوسری خوشی اپنے رب سے ملاقات کے وقت”
(صحیح بخاری ج۱ ص 255 حدیث 1805)
مطلب:
مطلب یہ ہے کہ ایک خوشی ہر روزے دار کو اس وقت میسر ہوتی ہے جب وہ کڑے دن کی بھوک اور پیاس کے بعد لذت طعام (افطار ) سے آسودہ ہوتا ہےاوردوسری خوشی حضور ﷺ کے ارشاد کے مطابق اسوقت نصیب ہوگی جب عالم اُخروی میں اسے دیدارِ الہیٰ کی نعمتِ عظمیٰ سے نوازا جائےگا۔
روزہ ڈھال ہے:
حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا کہ میں نے حضورنبی کریمﷺ سے سنا کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ روزہ جہنم کی آگ سے ڈھال ہے جیسے تم میں سے کسی شخص کے پاس لڑائی کی ڈھال ہو۔
(سنن نسائی ج۱ ص 311 حدیث 2230)
روزہ دار کی منہ کی ہوا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس کے قبضےمیں محمد (ﷺ) کی جان ہے۔روزہ دار کے منہ کی ہوا اللہ کے نزدیک یومِ قیامت مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ بہتر ہے۔
(صحیح مسلم ج ۱ حدیث 7151)