ہم دن رات فضول باتوں، فضول کاموں، جھوٹ، غیبت، چغلی و دیگر گناہوں میں صرف کرکے اپنی زندگی کے قیمتی اوقات، بیش قیمت لمحات، وہ لمحات جو کہ سونے اور چاندی سے افضل ہیں ضائع کر رہے ہیں۔ ہماری مثال اس شخص کی سی ہے جو اپنا سونا چاندی گندی مٹی کے عوض دوسروں کو دے رہا ہے یقیناً یہ ہمارے لئے خسارے و نقصان کا سودا ہے دنیا کا بھی نقصان اور دین کا بھی خسارہ۔ یہ تجارت گھاٹے کی تجارت ہے یہ کاروبار نقصان دہ کاروبار ہے خدارا! ہم اب بھی سنبھل جائیں اب بھی عقل کے ناخن لیں کہیں ایسا نہ ہوکہ وقت گزر جائے اور موت کا پنجہ ہمیں اپنی گرفت میں لے لے اور پھر ہم قبر میں جا پڑیں اور اس قبر والے کی طرح حسرت کریں کہ کاش! ہمیں بھی کچھ وقت مل جاتا، جس میں اللہ عزوجل کی یاد کر کے آخرت میں فائدہ حاصل کر لیتے مگر آہ……………!
اب پچھتائے کیا ہوت
جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ لْتَنۡظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍۚ وَ اتَّقُوا اللہَ ؕ اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوۡنَ
( سورۃ الحشر 18)
ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ہر جان دیکھے کہ کل کے لئے کیا آ گے بھیجا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ کو تمہارے کاموں کی خبر ہے ۔
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice