محمد بن کعب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:
دوزخی پانچ بار دعا کریں گے:۔ اللہ تعالیٰ چار بار جواب دے گا۔ پانچویں بار دعا ہوگی تو اس کے بعد کبھی بھی بات نہیں کر سکیں گے۔ وہ کہیں گے:
قَالُوۡا رَبَّنَاۤ اَمَتَّنَا اثْنَتَیۡنِ وَ اَحْیَیۡتَنَا اثْنَتَیۡنِ فَاعْتَرَفْنَا بِذُنُوۡبِنَا فَہَلْ اِلٰی خُرُوۡجٍ مِّنۡ سَبِیۡلٍ (سورۃ المؤمن 11)
ترجمہ کنز الایمان: کہیں گے اے ہمارے رب تو نے ہمیں دوبار مردہ کیا اور دوبار زندہ کیا اب ہم اپنے گناہوں پر مُقِر ہوئے تو آ گ سے نکلنے کی بھی کوئی راہ ہے ۔
اللہ تعالیٰ فرمائے گا:
ذٰلِکُمۡ بِاَنَّہٗۤ اِذَا دُعِیَ الہُ وَحْدَہٗ کَفَرْتُمْ ۚ وَ اِنۡ یُّشْرَکْ بِہٖ تُؤْمِنُوۡا ؕ فَالْحُکْمُ لِلہِ الْعَلِیِّ الْکَبِیۡرِ(سورۃ المؤمن 12)
ترجمہ کنز الایمان: یہ اس پر ہوا کہ جب ایک اللّٰہ پکارا جاتا تو تم کفر کرتے اور اس کا شریک ٹھہرایا جاتا تو تم مان لیتے تو حکم اللہ کے لئے ہے جو سب سے بلند بڑا
پھر دوزخی کہیں گے:
رَبَّنَاۤ اَبْصَرْنَا وَ سَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا اِنَّا مُوۡقِنُوۡنَ (سورۃ السجدۃ 12)
ترجمہ کنز الایمان: اے ہمارے رب اب ہم نے دیکھا اور سنا ہمیں پھر بھیج کہ نیک کام کریں ہم کو یقین آ گیا
اللہ تعالی جواب دے گا:
اَوَلَمْ تَکُوۡنُوۡۤا اَقْسَمْتُمۡ مِّنۡ قَبْلُ مَا لَکُمۡ مِّنۡ زَوَالٍ (سورۃ ابراھیم 44)
ترجمہ کنز الایمان: تو کیا تم پہلے قسم نہ کھاچکے تھے کہ ہمیں دنیا سے کہیں ہٹ کر جانا نہیں۔
پھر دعا کریں گے۔
رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صٰلِحًا غَیۡرَ الَّذِیۡ کُنَّا نَعْمَلُ ؕ (سورۃ فاطر 27)
ترجمہ کنز الایمان: اے ہمارے رب ہمیں نکال کہ ہم اچھا کام کریں اس کے خلاف جو پہلے کرتے تھے
اللہ تعالی جواب دے گا:
اَوَلَمْ نُعَمِّرْکُمۡ مَّا یَتَذَکَّرُ فِیۡہِ مَنۡ تَذَکَّرَ وَ جَآءَکُمُ النَّذِیۡرُ ؕ فَذُوۡقُوۡا فَمَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ نَّصِیۡرٍ (سورۃ فاطر 27)
ترجمہ کنز الایمان: اور کیا ہم نے تمہیں وہ عمر نہ دی تھی جس میں سمجھ لیتا جسے سمجھنا ہوتا اور ڈر سنانے والا تمہارے پاس تشریف لایا تھا تو اب چکھو کہ ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ۔
پھر وہ کہیں گے:
رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَیۡنَا شِقْوَتُنَا وَکُنَّا قَوْمًا ضَآلِّیۡنَ ۔ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْہَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوۡنَ (سورۃ المؤمنون 167-27)
ترجمہ کنز الایمان: کہیں گے اے ہمارے رب ہم پر ہماری بدبختی غالب آئی اور ہم گمراہ لوگ تھے۔ اے رب ہمارے ہم کو دوزخ سے نکال دے پھر اگر ہم ویسے ہی کریں تو ہم ظالم ہیں
اللہ تعالیٰ جواب دے گا:
قَالَ اخْسَـُٔوۡا فِیۡہَا وَ لَا تُکَلِّمُوۡنِ (سورۃ المؤمنون 108)
ترجمہ کنز الایمان: رب فرمائے گا دُھتکارے پڑے رہو اس میں اور مجھ سے بات نہ کرو۔
اس کے بعد وہ کبھی کلام نہیں کر سکیں گے اور انہیں شدید تر عذاب ہوگا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا فرمان ہے کہ اس فرمانِ الٰہی کے بارے میں زید بن اسلم رحمہ اللہ تعالی علیہ نے فرمایا:
سَوَآءٌ عَلَیۡنَاۤ اَجَزِعْنَاۤ اَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِنۡ مَّحِیۡصٍ (سورۃ ابراھیم 21)
ترجمہ کنز الایمان: ہم پر ایک سا ہے چاہے بے قراری کریں یا صبر سے رہیں ہمیں کہیں پناہ نہیں۔
تو فرمایا: وہ ایک سو برس تک صبر کریں گے پھر ایک سو برس چیخ و پکار کرینگے پھر ایک سو برس تک صبر کریں گے۔ پھر کہیں گے:۔
سَوَآءٌ عَلَیۡنَاۤ اَجَزِعْنَاۤ اَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِنۡ مَّحِیۡصٍ (سورۃ ابراھیم 21)
ترجمہ کنز الایمان: ہم پر ایک سا ہے چاہے بے قراری کریں یا صبر سے رہیں ہمیں کہیں پناہ نہیں۔
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice