
سوال:
عرض ہے کہ چند سوالات نے دل و دماغ کو الجھا رکھا ہے برائے مہربانی ان کے جوابات عنایت فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے اور آپ کے درجات بلند فرمائے۔ (آمین)
- احمدی یا قادیانی کون ہوتے ہیں؟
- احمدی یا قادیانی کیا ایک ہی فرقہ ہے یا الگ الگ ہیں؟
- کیا ہم مسلمان اِن(احمدیوں) سے دوستی رکھ سکتے ہیں؟
- اگر کوئی مسلمان شخص احمدیوں کے گھر کھانا کھا لے اور تحائف کے تبادلے بھی کرلےاور بعد میں معلوم ہو کہ یہ لوگ احمدی ہیں تو اب اُسے کیا کرنا چاہیے؟
- کیا ہم ان کے گھر کھانا کھا سکتے ہیں؟اور تحائف کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے؟
سا ئلہ (ایک مسلم بہن ساکنہ: ملیر کراچی)
جواب:
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب حامداومصلیا
(1, 2)احمدی یا قادیانی یہ دونوں مرزا غلام قادیانی کے پیروکار ہیں۔مرزا اور اس کے جتنے ماننے والے ہیں ختم نبوت جیسے اہم و بنیادی عقیدے کے منکر ہیں اور قرآن پاک اور انبیائے کرام اور دیگر گستاخیوں کی وجہ سے کافر ومرتدہیں، اسلام سے ان کا کوئی تعلق نہیں یہاں تک کے اگرکوئی ان کے کفر میں شک کرےوہ بھی کافرہے۔
فقہ حنفی کی معتبرومشہور کتاب فتاوی عالمگیری جلد2 میں ہے:
اذالم یعرف الرجل ان محمد ﷺ اٰخر الانبیاء علیھم وعلی نبینا السلام فلیس بمسلم
یعنی”کوئی شخص نبی کریم ﷺ کو آخری نبی نہ مانے تو وہ مسلمان نہیں ہے۔
”اورقادیانیوں کےلیڈر (مرزا)نے جھوٹی نبوت کا دعوی کیا۔جو کہ قرآن مجید کی صریح اور واضح آیت:
ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللّٰہ وخاتم النبیین، (الاحزاب، آیت۴۰)
یعنی”محمد(ﷺ) تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں،ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں میں پچھلے”
اور کثیر احادیثِ متواترہ جن میں ختم نبوت کا حکم آیا ہے اُن کاانکار ہے ۔ صرف یہ نہیں بلکہ اس (مرزا دجال)نے انتہائی بے باکی کے ساتھ انبیا علیہم السلام کی شان میں خصوصا حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی والدہ ماجدہ طیبہ طاہرہ زاہدہ حضرت بی بی مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شان میں ایسی ایسی باتیں لکھی ہے کہ اُن باتوں کو سن کر ایک مسلمان کا دل پارہ پارہ ہوجاتا ہے۔ قادیانیوں کی حقیقت انہی کے بانی اور نام نہاد قائد کی زبانی جانئے:
”اِزالہ اَوہام” صفحہ 533میں ہے:
خدا تعالیٰ نے ”براہین احمدیہ” میں اس عاجز کا نام امّتی بھی رکھا اور نبی بھی۔
”دافع البلاء” صفحہ 6 میں ہے: مجھ کو اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے:
أَنْتَ مِنِّيْ بِمَنْزِلَۃِ أَوْلاَدِيْ أَنْتَ مِنِّي وَأنَا مِنْکَ
یعنی “اے غلام احمد! تو میری اولاد کی جگہ ہے تو مجھ سے اور میں تجھ سے ہوں”
”اِزالہ اَوہام” صفحہ 688 میں ہے:
“حضرت رسُولِ خدا صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے اِلہام و وحی غلط نکلی تھیں۔
‘اِزالہ اَوہام” صفحہ 8 میں ہے:
“حضرت مسیح کی پیش گوئیاں زیادہ غلط نکلیں”
اُسی کے صفحہ 26، 27 میں لکھتا ہے:
قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآنِ عظیم سخت زبانی کے طریق کو استعمال کر رہا ہے۔
معیار” ص13 میں لکھتا ہے :”
خدا نے اِس امت میں سے مسیح موعود بھیجا، جو اُس پہلے مسیح سے اپنی تمام شان میں بہت بڑھ کر ہے اور اس نے اس دوسرے مسیح کا نام غلام احمد رکھا، تا کہ یہ اِشارہ ہو کہ عیسائیوں کا مسیح کیسا خدا ہے جو احمد کے ادنیٰ غلام سے بھی مقابلہ نہیں کرسکتا یعنی وہ کیسا مسیح ہے، جو اپنے قرب اور شفاعت کے مرتبہ میں احمد کے غلام سے بھی کمتر ہے”
حد یہ کہ صفحہ 7 پر لکھا:
آپ کا خاندان بھی نہایت پاک ومطہّر ہے، تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اورکسبی عورتیں تھیں، جن کے خون سے آپ کا وجود ہوا۔
(3، 4)مذکورہ بالا تفصیل جاننے کے بعد کوئی کم ذات یا اسلام دشمن ہی ہوگا جو احمدیوں یا قادیانیوں سے نکاح کرنے کا اور محبت کرنے کا تصورکرے۔ کسی مسلمان کوایسے ناپاک اور گمراہ کن نظریات رکھنے والوں سے تعلقات قائم کرنا،دوستی کرنا،شادی بیاہ ،تحفے تحائف لینادینا،اِن سے نرمی برتنا اور دیگر معاملات سب حرام سخت حرام اشد حرام ہیں اور مسلمان کے اپنے ایمان کے لئے خطرے کا باعث ہے۔لہٰذا اِن سے دور رہیں اور اِن سے نفرت کا اظہار کریں،اِن پر لعنت بھیجیں اورمحمدرسول اللہﷺ کی ختم نبوت پر ایمان ِ کامل رکھیں۔
مفتی اعظم پاکستان مفتی وقارالدین قادری رضوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:”
(قادیانی خواہ لاہوری گروپ سے ہوں یا احمدی گروپ سے) قادیانیوں کے یہ دونوں گروپ کافرومرتدہیں۔اورمرتد کے احکام اہلِ کتاب اور مشرکین سے جداہیں۔
شریعت کے مطابق مسلمان ، مرتد سے معاملات بھی نہیں کرسکتا اس سے ملنا جلنا، کھانا پینا، سب ناجائز ہے۔
قرآن کریم میں فرمایا:
ومن یتولھم منکم فانہ منھم (المائدہ،آیت:51)
”اور تم میں سے جو کوئی ان سے دوستی رکھے گا تو وہ انہیں میں سے ہے”
اور دوسرے مقام پر ارشاد ہوا:
فلا تقعد بعد الذکری مع القوم الظالمین (الانعام،آیت:68)
نصیحت آنے کے بعد ظالموں کے ساتھ نہ بیٹھو”۔
لہٰذا ان سے تجارت رکھنا، اُٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا سب حرام ہے ۔(وقارالفتاوٰی۔ج1،ص:274،باب کفریات)
(5)جس کو معلوم نہیں تھا بعد میں معلوم ہواتو معلوم ہونے کے بعد آئندہ اِن سے میل جول،تحفے تحائف اور دوستی ہرگزہرگز نہ رکھے اور سابقہ معاملات رکھنے پر بارگاہ الہی میں توبہ کرے۔واللّٰہ تعالیٰ اعلم ۔
اللہ ہر مسلمان کو قادیانی فتنے سے محفوظ فرمائے۔ آمین
کتبــــــــــــــــــہ
محمد سمیع اللہ ساسولی (المتخصص فی الفقہ الحنفی)
11ربیع الثانی1435 ھ بمطابق12فروری2014ء
الجواب صحیح
مفتی عبدالرحمٰن قادری (مفتی و مدرس دار الافتاء الفیضان)
الجواب صحیح
شیخ الحدیث مفتی محمد اسماعیل ضیائی (رئیس دارالافتاء الفیضان)