سوال:
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ،”اگر دو جنازے آجائیں تو کیا دونوں کی نمازِ جنازہ ایک ساتھ ادا کی جاسکتی ہےیا الگ الگ ادا کرنی ہوگی؟”بینوا و تؤجروا
سائل:عبد الرحيم (ساکن:مارٹن روڈ کراچی)
جواب:
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
کئی جنازے جمع ہوں تو ایک ساتھ سب کی نماز پڑھ سکتے ہیں یعنی ایک ہی نماز میں سب کی نیّت کر لیں اور افضل یہ ہے کہ سب کی علیحدہ علیحدہ پڑھیں ا ور جب علیحدہ علیحدہ پڑھیں تو اُن میں جو افضل ہے اس کی پہلے پڑھیں پھر اس کی جو اُس کے بعد سب میں افضل ہے۔جیسا کہ در مختار میں ہے کہ
و اذا اجتمعت الجنائز فافراده الصلاة علی كل واحدة اولی من الجمع و تقديم الافضل افضل و ان جمع جاز ثم ان شاء جعل الجنائز صفا واحدا و قام عند افضلهم.
(الدرالمختار، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، ج۳، ص۱۳۸)
و اللّٰہ تعالیٰ اعلم ۔
کتبــــــــــــــــــہ
ابو القيس محمد كاظم رضا (المتخصص فی الفقہ الحنفی)
٢٠ ربيع الاول ١٤٣٥ھ
الجواب صحيح
شيخ الحديث مفتی محمد اسمٰعيل ضیائی (رئيس دار الافتاء الفيضان)