وہ چیزیں جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
- ناک اور آنکھ میں دوا ڈالنا۔
- قصدًا منہ بھر کر قے کرنا۔
- کلی کرتے وقت حلق میں پانی چلے جانا۔
- ناک میں پانی ڈالا اور وہ دماغ تک پہنچ گیا۔
- عورت کو چھونے وغیرہ سے انزال ہوجانا۔
- لوبان کا دھواں قصداََناک میں پہنچانا۔
- رات کا وقت سمجھ کر صبح صادق کے وقت سحری کھا لینا۔
- غروبِ آفتاب سے قبل افطار کر لینا یہ خیال کرتے ہوئے کہ غروبِ آفتاب ہوگیا ہے۔
- چینی شکر اور دیگر ایسی چیزیں جو منہ میں رکھنے سے گھل جاتی ہیں منہ میں رکھا اور تھوک نگل گئے تو روزہ جاتا رہا۔
- دانتوں کے درمیان کوئی چیز چنے کے برابر یا زیادہ تھی اسے کھا گئے یا کم ہی تھی مگر منہ سے نکال کر پھر کھائی تو روزہ ٹوٹ گیا۔
- کلی کر رہے تھے بلا قصد پانی حلق سے اتر گیا یا ناک میں پانی چڑھایا اور دماغ کو چڑھ گیا روزہ جاتا رہا مگر جبکہ روزہ دار ہونا بھول گیا تو نہ ٹوٹے گا اگر چہ قصداً ہو۔ یو ں ہی روزے دار کی طرف کوئی چیز پھینکی اوروہ اسکے حلق میں چلی گئی توروزہ جاتا رہا۔
- سوتے وقت (یعنی نیند کی حالت میں) پانی پی لیا یا کچھ کھا لیا یا منہ کھلا تھا پانی کا قطرہ یا بارش کا قطرہ حلق میں چلا گیا تو روزہ جاتا رہا۔
- جب تک تھوک یا بلغم منہ کے اندر ہو اسے نگل جانے سے روزہ نہیں جاتا بار بار تھوکتے رہنا ضروری نہیں۔
- آنسو منہ میں چلا گیا اور اسے نگل گئے۔ اگر قطرہ دو قطرہ ہے تو روزہ نہ گیا اور زیادہ تھا کہ اسکی نمکینی پورے منہ میں محسوس ہوئی تو روزہ جاتا رہا نیز پسینہ کا بھی یہی حکم ہے۔
- اگر روزہ دار کی نکسیر پھوٹی اور اسکا خون حلق میں چلا گیا تو روزہ ٹوٹ گیا صرف اسکی قضا کرے کفارہ نہیں۔
- اگر کوئی شخص منہ میں پان دبا کر سو گیا اور اسی حالت میں صبح کی تو روزہ نہ ہوا رمضان کے بعد اسکی قضا کرے۔
- حقّہ، سگار، سگریٹ وغیرہ پینے سے روزہ جاتا رہتا ہے اگر چہ اپنے خیال میں دھواں حلق میں نہ پہنچتا ہو۔
- روزے میں وکس یا بام کو سونگھنے سے روزہ نہیں جائےگا کیونکہ اسکے سونگھنے سے کوئی شے حلق میں نہیں جاتی جو روزہ ٹوٹنے کا باعث ہو چنانچہ روزے کی حالت میں اسکا استعمال جائز ہے لیکن اسکی بھاپ نہ لی جائے کہ اس سے روزہ ٹوٹ جائےگا جیسا کہ دھواں سے ٹوٹ جاتا ہے۔
- روزہ میں حقنہ (enema) لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
- روزہ میں (Inhaler) استعمال کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
- روزہ کی حالت میں پچھلے مقام میں بواسیر کش دوائی لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
- روزہ کی حالت میں انجکشن لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا خواہ وہ رگ میں لگایا جائے یا پھر پٹھوں میں جبکہ بعض علماء کے نزدیک انجکشن لگانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے احتیاط اسی میں ہے کہ روزہ کی حالت میں جس حد تک ممکن ہو انجکشن لگوانے سے بچا جائے۔
- اگر غروب آفتاب سے پہلے ہی سائرن کی آواز گونج اٹھی یا اذان مغرب شروع ہو گئی اور روزہ افطار کر لیا اور بعد میں معلوم ہوا کہ سائرن یا اذان وقت سے پہلے شروع ہو گئے تھے اس صورت میں قصور ہو یا نہ ہو روزہ جاتا رہا، قضا لازم ہوگی یہی حکم سحری کا ہے۔
- روزے کی حالت میں وضو کرتے ہوئے پانی ناک میں ڈالا اور دماغ تک چڑھ گیا یا حلق کے نیچے اتر گیا تواگرروزہ دار ہو نا یاد تھا تو روزہ ٹوٹ گیا اور قضا لازم آئیگی لیکن اگر روزہ دار ہونا یاد نہیں تھا تو روزہ نہیں ٹوٹا۔
- پان یا صرف تمباکو کو کھانے سے بھی روزہ ٹوٹ جائیگا اگر چہ بار بار اسکی پیک تھوکتے رہیں کیونکہ حلق میں اسکے باریک اجزاء ضرور پہنچتے ہیں۔