روزہ سے موٹاپے میں کمی:
روزہ سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے بشرطیکہ اس حکم خدا وندی کو یاد رکھا جائے ۔
کُلُوْ اوَاشْرَبُوْ اوَ لَا تُسْرِفُوْا
(اعراف:31)
ترجمہ: “کھاؤ اور پیو اور حد سے زیادہ خرچ نہ کرو”
اس آیت قرآنی میں تلقين کی گئی ہے کہ کھانے پینے میں زیادتی نہ كرو موٹا شخص سحری اور افطاری کے اوقات میں اس بات پر عمل کرے تو یقیناً موٹاپے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔انسانی جسم میں اگر چربی یا روغنی خلیات مقدار اور جسامت میں بڑھ جائیں تو موٹاپا لاحق ہوتا ہے ایسے لوگوں کے خون میں Fatty acid اور مختلف قسم کے چربیلے اجزاء (Cholesterol )اور Triacylglycrel میں اضافہ ہوجاتا ہے جن پر روزہ کی مدد سے قابو پا کر موٹاپے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ (ملخصا روزہ اور اعتکاف ص 104)
معدے کا ورم:
اکسفورڈیونیورسٹی کے پروفیسر مورپالڈ (Moore Palid) کہتے ہے ” میں اسلامی علوم پڑھ رہا تھا جب روزوں کے بارے میں پڑھا تو اچھل پڑا کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو کیسا عظیم الشان نسخہ دیا ہے لہٰذا میں نے بھی مسلمانوں کے طرز پر روزے رکھنے شروع کر دئیے عرصہ دراز سے میرے معدے پر ورم تھا کچھ دنوں میں تکلیف میں کمی محسوس ہوئی میں مسلسل روزے رکھتا رہا یہاں تک کے ایک مہینے میں میرا مرض بالکل ختم ہوگیا۔
(فیضان رمضان ص 940)
سرطان (کینسر cancer ):
ایک تحقیق کے مطابق روزہ سرطان (cancer) کی روک تھام میں مدد دیتا ہے اور یہ جسم میں کینسر کے خلیوں کی افزائش کو روکتا ہے۔ کینسر کے خلیوں کو اپنی نشونما کے لئے پروٹین (protein) کے چھوٹے ذرات کی ضرورت ہوتی ہے روزے کی حالت میں یہ ذرات کم پیدا ہوتے ہیں اس لئے روزہ کی حالت میں کینسر سے تحفظ ملتا ہے۔
(روزہ اور اعتکاف 106)