March 15, 2025

فضائل ماہ صیام | روزوں کے مسائل | فضائل ومسائل رمضان

فضائل ماہ صیام | روزوں کے مسائل | فضائل وأحكام ماه صيام

الحمد للہ رب العلمین
والصلوۃ والسلام علی خاتم النبین
وعلی الہ و اصحابہ اجمعین
اما بعد!
فاعوذ با للہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

رمضان کی تعریف:

عربی زبان میں رمضان کا مادہ  رَمَضٌ ہےجس کا معنی سخت گرمی اور تپش ہے۔ رمضان میں چونکہ روزہ دار بھوک اور پیاس کی حدت اور شدت محسوس کرتا ہے اس لئے اسے رمضان کہا جاتا ہے۔حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں کہ بعض مفسرین رحمہم اللہ نےفرمایاکہ جب مہینوں کے نام رکھے گئے توجس موسم میں جو مہینہ تھا اسی سے اسکا نام موسوم ہوا جو موسم گرمی میں تھا اسے رمضان کہہ دیا گیا جو موسم بہار میں تھا اسے ربیع الاول اور جو سردی میں تھا جب پانی جم رہا تھا اسے جمادی الاولیٰ کہا گیا۔ (تفسیر نعیمی ج ۲ ص 205)

اسی طرح سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت نقل کی گئی ہے کہ نبی کریم نے ارشاد فرمایا اس مہینے کا نام رمضان اس لئے رکھا گیا ہے کیونکہ یہ گناہوں کو جلا دیتا ہے۔

 (کنزالعمال ج ۸ ص ۲۷۰)

رمضان المبارک کے چار نام:

حضرت مفتی احمدیار خان  تفسیر نعیمی میں فرماتے ہیں ” اس ماہِ مبارک کے کل چار نام ہیں : 1۔ماہِ رمضان 2۔ ماہِ صبر 3۔ ماہ مواسات 4۔ ماہ وسعت رزق، مزید فرماتے ہیں روزہ صبر ہے جسکی جزا رب عزوجل ہے اور وہ اسی مہینے(رمضان) میں رکھا جاتا ہے اس لئے اسے ماہِ صبر کہتےہیں۔ مواسات کے معنی بھلائی کرنا ۔ چونکہ اس مہینے میں تمام مسلمانوں سےاور خاص کر کے اہل قرابت (رشتہ داروں) سے بھلائی کرنا زیادہ ثواب ہے اس لئے اسے ماہِ مواسات کہتے ہیں۔

(تفسیر نعیمی ج ۲ ص ۲۰۸)

فضائل رمضان:

رمضان المبارک اسلامی مہینوں میں وہ با برکت مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید نازل فرمایا۔ رمضان المبارک کی ہی ایک بابرکت شب آسمانِ دنیا پر پورے قرآن کا نزول ہوا لہٰذا اس رات کو اللہ رب العزت نے تمام راتوں پر فضیلت عطا فرما ئی اور اسے شبِ قدر قرار دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:

لَیْلَۃُ الْقَدْرِخَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَھْرٍ

ترجمہ :شب قدر(فضیلت و برکت اور اجر و ثواب میں) ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔رمضان المبارک کی فضیلت و عظمت اور فیوض و برکات کے باب میں حضور نبی اکرمﷺ کی چند احادیث درج ذیل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *