حضرت اعمش رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا ارشاد ہے کہ ان کی پکار اور مالک کے جواب میں ایک ہزار کا فاصلہ ہوگا۔ ذرا کھانے کا اندازہ بھی کیجئے۔ یہ تھوہڑ کا ہوگا۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔
ثُمَّ اِنَّکُمْ اَیُّھَا الضَّالُّوْنَ الْمُکَذِّبُوْنَ لَاٰکِلُوْنَ مِنْ شَجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍ فَمَالِئُوْنَ مِنْھَا الْبُطُوْنَ ۔ فَشَارِبُوْنَ عَلَیْہِ مِنَ الْحَمِیْمِ ۔ فَشَارِبُوْنَ شُرْبَ الْھِیْم
(سورۃ الواقعۃ 51-55)
ترجمہ کنز الایمان: پھر بیشک تم اے گمراہو جھٹلانے والو۔ ضرور تھوہڑ کے پیڑ میں سے کھاؤ گے۔ پھر اس سے پیٹ بھرو گے۔ پھر اس پر کھولتا پانی پیو گے۔ پھر ایسا پیو گے جیسے سخت پیاسے اونٹ پئیں۔
ایک دوسرے مقام پر ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
اِنَّھَا شَجَرَۃٌ تَخْرُجُ فِیْ اَصْلِ الْجَحِیْمِ ۔ طَلْعُھَا کَاَنَّه رُؤُسُ الشَّیَاطِیْنِ۔ فَاِنَّہُمْ لَاٰکِلُوۡنَ مِنْہَا فَمَالِـُٔوۡنَ مِنْہَا الْبُطُوۡنَ۔ ثُمَّ اِنَّ لَھُمْ عَلَیْھَا لَشَوْبًا مِنْ حَمِیْمٍ۔ ثُمَّ اِنَّ مَرْجِعُھُمْ لَاِلَی الْجَحِیْمِ
(سورۃ الصّفّٰت 64-68)
ترجمہ کنز الایمان: بیشک وہ ایک پیڑ ہے کہ جہنّم کی جڑ میں نکلتا ہے ۔ اس کا شگوفہ جیسے دیووں کے سر۔ پھر بیشک وہ اس میں سے کھائیں گے (ف۶۸) پھر اس سے پیٹ بھریں گے۔ پھر بیشک ان کے لئے اس پر کھولتے پانی کی ملونی ہے ۔ پھر ان کی بازگشت ضرور بھڑکتی آ گ کی طرف ہے۔
مزید فرمانِ اِلٰہی ہے:
تَصْلٰی نَارًا حَامِیَۃً ۔ تُسْقٰی مِنْ عَیۡنٍ اٰنِیَۃٍ (سورۃ الغاشیۃ 4-5)
ترجمہ کنز الایمان: جائیں بھڑکتی آ گ میں نہایت جلتے چشمہ کا پانی پلائے جائیں۔
اِنَّ لَدَیۡنَاۤ اَنۡکَالًا وَّ جَحِیۡمًا۔ وَّ طَعَامًا ذَا غُصَّۃٍ وَّ عَذَابًا اَلِیۡمًا (سورۃ المزمل 12-13)
ترجمہ کنزالایمان: بے شک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں ہیں اور بھڑکتی آگ۔ اور گلے میں پھنستا کھانا اور دردناک عذاب۔
روایت ہے کہ وہ مشورہ کر کے کہیں گے: اے ہمارے رب! ہماری بد بختی ہم پر غالب آگئی اور ہم واقعی گمراہ قوم تھے۔ ہمیں اس سے نکال دے۔ اگر ہم دوبارہ کفر کریں تو ہم ظالم ہیں جواب ملے گا: اس میں ہمیشہ ذلیل رہو اور بات نہ کرو اس وقت دوزخی لوگ ہر بھلائی سے نا اُمید ہو جائیں گے اب وہ افسوس کرنے والے، واویلا مچانے اور چیخنے چلانے میں مصروف ہو جائیں گے۔
حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے اس آیت کے بارے میں فرمایا:
وَیُسْقٰی مِنۡ مَّآءٍ صَدِیۡدٍ۔ یَّتَجَرَّعُہٗ وَ لَا یَکَادُ یُسِیۡغُہٗ (سورۃ ابراھیم 17)
ترجمہ کنز الایمان: اور اسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا۔ بمشکل اس کا تھوڑا تھوڑا گھونٹ لے گا اور گلے سے نیچے اتارنے کی امید نہ ہوگی۔
روایت ہے کہ یہ پیپ ان کے قریب کیا جائے گا تو وہ اسے نا پسند کریں گے اور جب انکے بالکل قریب کیا جائیگا تو ان کے سر کی کھال گر پڑے گی جب نا چار پئیں گے تو ان کی انتڑیاں کٹ جائیں گی اور وہ پیچھے سے نکل جائے گا۔
وَسُقُوۡا مَآءً حَمِیۡمًا فَقَطَّعَ اَمْعَآءَہُمْ (سورۃ محمد 15)
ترجمہ کنز الایمان: اور انہیں کھولتا پانی پلایا جائے کہ آنتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردے۔
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice