یاد رہے جس طرح مال و دولت ایک انسان کے لئے بہت قیمتی پونجی ہے اسی طرح بلکہ اس سے کہیں زیادہ قیمتی دولت وقت ہے مال کو تو جمع اور ذخیرہ کرسکتے ہیں مگر وقت کے لئے یہ ممکن نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ وقت انسان کے لئے بہت قیمتی خزانہ ہے یاد رکھئے کھوئی ہوئی دولت محنت اورکفایت شعاری سے دوبارہ حاصل ہو سکتی ہے، کھویا ہوا علم مطالعہ کرنے سے حاصل ہو سکتا ہے کھوئی ہوئی صحت و تندرستی ڈاکٹر اور دوائی کے ذریعے حاصل ہو سکتی ہے لیکن کھویا ہوا وقت لاکھ کوشش کرنے پر بھی واپس نہیں آسکتا، اور ہمیشہ کے لئے ہاتھوں سے نکل جاتا ہے اور جب وقت ہاتھ سے نکل جائے تو اس پر افسوس بے نتیجہ ہے وقت کا ضائع ہونا بہت بڑا نقصان ہے دوزخی دوزخ میں یہی کہیں گے کہ یا اللہ عزوجل ! تو ہمیں ایک بار پھر دنیا میں بھیج دے۔
شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں۔
مکن عمر ضائع بہ تحصیلِ مال
کہ ہم نرخ گوھر نباشد سفال
(کریما سعدی)
فرماتے ہیں کہ مال جمع کرنے میں کیوں عمر ضائع کر رہا ہے دنیا و دولت تو بمنزلہ ٹھیکریوں کے ہے جس طرح ٹھیکریاں جمع کرنے سے کوئی فائدہ نہیں اسی طرح مال و دولت سے بھی کوئی فائدہ نہیں لہٰذا مال جمع کر کے اپنی قیمتی عمر جو بمنزلہ موتیوں کے ہے ضائع نہ کر۔
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice