حدیث کے مشہور امام ابو داؤد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جن کی سنن صحاح ستہ میں شمار ہوتی ہے فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی سنن پانچ لاکھ احادیث سے منتخب کی ہے (ان کی سنن چار ہزار آٹھ سو احادیث پر مشتمل ہے) پھر انہوں نے اپنی سنن سے اسلامی زندگی کے دستور کی جامعیت پر نمونے کے طور پر چار احادیث کا انتخاب کیا ان میں سے ایک یہ ہے :
مِنْ حُسْنِ اِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْکُہٗ مَا لَا یَعْنِیْہِ”
(صحیح مسلم شریف حدیث نمبر 2318)
ترجمہ: آدمی کے اسلام کا حسن یہی ہے کہ وہ فضول کام چھوڑ دے۔اسی طرح حضور اکرم ﷺ نے فرمایا :
اِغْتَنِمْ خَمْسًا قَبْلَ خَمْسٍ: حَيَاتَكَ قَبْلَ مَوْتِكَ وَصِحَّتَكَ قَبْلَ سَقَمِكَ، وَفَرَاغَكَ قَبْلَ شُغُلِكَ وَشَبَابَكَ قَبْلَ هَرَمِكَ، وَغِنَاءَكَ قَبْلَ فَقْرِكَ
(کنزل العمال حدیث نمبر 43490)
ترجمہ: پانچ کو پانچ سے پہلے غنیمت سمجھو:۔ ·موت سے پہلے زندگی کو، ·بیماری سے پہلے تندرستی کو، ·مشغولیت سے پہلے فراغت کو، ·بڑھاپے سے پہلے جوانی کو اور ·فقر سے پہلے مالداری کو۔
ایک اور روایت میں آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں اس میں ہمارے لئے عبرت کے مدنی پھول ہیں:
اے کاش! ہمیں فکر آخرت نصیب ہو جائے اور وقت کی قدر کرنا ہمارا نصیب ہو جائے
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice