پھر اس کے سامنے دوسرے خزانے کا دروازہ کھولا جائے گا جو ظلمت و سیاہی سے انتہائی تاریک ہوگا اور ایسی بد بو اس سے باہر آرہی ہوگی کہ اس بد بو کے فقط ایک لمحے کے جھونکے سے ہر کوئی وحشت زدہ ہو کر اپنی ناک بند کر لے گا۔ یہ بدبودار خزانہ ان گناہوں کا ہوگا۔ جو اس نے اپنی زندگی کی ساعتوں میں کئے ہوں گے۔ اسے دیکھتے ہی اس کے دل پر ایسی وحشت، ہیبت اور ہول طاری ہوگا کہ اگر اس وحشت و ہیبت کو اہل جنت میں تقسیم کر دیں تو جنت ان کے لئے ایک تلخ اور ناگوار مقام بن جائے ۔ اس کے بعد ایک اور خزانے کا دروازہ کھلے گا وہ خالی ہوگا نہ نور نہ ظلمت نہ روشنی نہ اندھیرا، لیکن اس کی ویرانی اس قدر وحشت ناک ہوگی کہ برداشت نہ ہوگی۔ یہ زندگی کی وہ ساعت ہوگی جس میں اس نے کوئی گناہ کیا ہوگا نہ کوئی نیکی۔ تب اس کے دل میں پشیمانی و حسرت اس شدت سے پیدا ہوگی اور اس طرح رہ رہ کر پچھتائے گا کہ اتنا غم و افسوس کسی مملکت کے کھو جانے یا زبردست خزانے کے لُٹ جانے پر بھی کسی کو نہ ہوتا ہوگا۔ الغرض اس کے سامنے عمر بھر کی ایک ایک ساعت پیش کی جائے گی۔
پس عقلمند کو چاہئے کہ وہ اپنے نفس کو خبردار رکھے کہ حق تعالیٰ جل جلالہ نے جو چوبیس خزانے دن اور رات کی ساعتوں کے تیرے واسطے رکھے ہیں ان کو نیکیوں سے بھرنا اور روشن رکھنا تیرا کام ہے۔ یاد رکھئے ان میں سے کوئی بھی نیکیوں سے خالی نہ رہنے پائے۔ کیونکہ اس کی حسرت تجھ سے برداشت نہ ہوسکے گی۔
Hi
time management is an art and science.
i can offer free guidance on this.
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice