حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ علیہ روٹی پکا کر کھانے کے بجائے ستو پانی میں گھول کر پی لیا کرتے تھے ان سے جب دریافت کیا گیا کہ اس کی کیا وجہ ہے؟ تو فرمایا کہ آٹا گھول کر پینے میں روٹی پکا کر کھانے کی نسبت اتنا وقت بچ جاتا ہے کہ اس میں آیتیں تلاوت کر لیتا ہوں۔ پھر اتنا وقت روٹی پکا کر کھانے میں کیوں صرف کروں۔ پیٹ تو یوں بھی تسکین پا لیتا ہے۔
بیشک ! یہی وہ لوگ تھے جنہوں نے وقت کی قدر کی اور زندگی کا ایک ایک لمحہ اللہ تعالیٰ کی یاد اور ذکر رسولﷺ سے مزین کیا۔
اے رضائے الٰہی کے طلبگارو! اگر ہم عقلمند ہیں اور سمجھدار ہیں تو وقت کو برباد نہ کریں کیونکہ ایک ساعت کی بربادی سے جو نقصان ہوتا ہے وہ دنیا کی دولت بھی پورا نہیں کر سکتی اور یہ کمی کبھی پوری نہیں ہوتی۔ سچ کہا ہے کسی نے کہ وقت کو ضائع کر دینا ایک طرح کی خود کشی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ خود کشی انسان کو ہمیشہ کیلئے زندگی سے محروم کر دیتی ہے اور وقت کا ضائع کرنا ایک محدود مدت تک انسان کومردہ کر دیتا ہے۔ یہی دن، یہی گھنٹے، یہی منٹ، یہی ساعتیں جو غفلت اور لا یعنی گفتگو، بے مقصد کاموں میں ہم گزار دیتے ہین اگر ہم حساب کریں تو زندگی میں ان کی مجموعی تعداد مہینوں بلکہ سالوں تک پہنچتی ہے۔ اگر کسی سے کہا جائے کہ تیری زندگی سے پانچ سال کم کر دیئے گئے ہیں تو اسے کتنا افسوس ہوگا۔ لیکن اے نادان انسان! تو غور تو کر ……….سوچ تو ذرا ……….کہ روزانہ کتنے فضول کاموں میں، بیکار گفتگو میں، بیکار بیٹھ کر تو اپنی زندگی کے کتنے مہینوں بلکہ کتنے سالوں کو ضائع کر رہا ہے ……….تجھے احساس نہیں ……….پس اگر کامیاب انسان بننا چاہتا ہے اور آخرت کی زندگی آرام سے بسر کرنا چاہتا ہے تو اپنے وقت کا نگہبان بن جا اور وقت کی قدر کر۔
Hi
time management is an art and science.
i can offer free guidance on this.
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice