اس آیت کریمہ میں فرمایا جا رہا ہے کہ
جب نافرمان لوگ جہنم کے حوالے کر دئے جائیں گے تو وہ جہنم میں چیخ پکار کریں گے کہیں گے اے ہمارے رب عزوجل ہمیں دنیا میں بھیج دے اب ہم تیری عبادت کریں گے تیری نا فرمانی نہیں کریں گے۔ بارگاہِ خدا وندی سے خطاب ہوگا کہ کیا ہم نے تم کو دنیا میں اتنی عمر نہیں دی تھی کہ جس میں تم نصیحت حاصل کر لیتے حالانکہ تمہارے پاس ڈرانے کیلئے میرے انبیاء و رُسل تشریف لائے تمہیں تنبیہ فرماتے رہے انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام اور ان کے وارث علماء کرام تمہیں مسلسل جھنجھوڑتے رہے اور تمہیں خوابِ غفلت سے بیدار کرتے رہے اور آکر کہتے رہے کہ خدارا اِ س وقت کو نیک کام میں لگا لو۔
عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ: تَلَا رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: فَمَنْ يُّرِدِ اللهُ اَنْ يَهْدِيَهٗ يَشْرَحْ صَدْرَهٗ لِلْاِسْلَامِ
سورۃ الأنعام آیت نمبر ١٢٥
فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: اِنَّ النُّوْرَ اِذَا دَخَلَ الصَّدْرَ اِنْفَسَحَ. فَقِيْلَ: يَا رَسُوْلَ اللهِﷺ، هَلْ لِذٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ يَعْرَفُ؟ قَالَ: نَعَمْ، التَّجَافِيُ عَنْ دَارِ الْغُرُوْرِ، وَالْاِنَابَةُ اِلٰى دَارِ الْخُلُوْدِ، وَالْاِسْتِعْدَادُ لِلْمَوْتِ قَبْلَ نُزُوْلِهٖ
شعب الايمان حديث نمبر ١٠٠٨٦
روایت ہے حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ اللہ تعالیٰ جس کی ہدایت کا ارادہ فرماتا ہے اس کا سینہ اسلام کیلئے کھول دیتا ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ نور جب سینہ میں داخل ہوتا ہے تو سینہ کھل جاتا ہے۔ تو عرض کی گئی کہ یا رسول اللہ ﷺ کیا اس کی کوئی نشانی ہے جس سے یہ نور پہچانا جائے؟ فرمایا ہاں، دھوکہ کی جگہ سے دور رہنا، دائمی گھر کی طرف رجوع کرنا اور موت کی طرف رجوع کرنا اور موت آنے سے پہلے اس کی تیاری کرنا۔
Hi
time management is an art and science.
i can offer free guidance on this.
i have some islamic books to publish
hi i am new
Nice